0
╭ *🕌﷽🕌* ╮

                     *▓ مسائل قربانی ▓*                    
      ▦══─────────────══▦
                  *☞_ فضائل قربانی ❂*  

*"✪_، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ " یہ قربانیاں کیا ہیں؟" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " قربانی تمہارے باپ (ابراہیم علیہ السلام) کی سنت ہے۔ "*

*"✪_ صحابی نے پوچھا- ہمارے لئے اس میں کیا ثواب ہے ؟" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” ایک ہال کے عوض ایک نیکی ہے۔ اون کے متعلق فرمایا- اس کے ایک بال کے عوض بھی ایک نیکی ہے۔*
*®_ ( مشکوٰۃ شریف- ص ۱۲۹)*

*"✪_حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ” قربانی سے زیادہ کوئی دوسرا عمل نہیں ہے۔ الا یہ کہ رشتہ داری کا پاس کیا جائے۔"*
*®_ (طبرانی)*

*"✪_ قربانی کے دنوں میں قربانی کرنا بہت بڑا عمل ہے۔ حدیث میں ہے کہ قربانی کے دنوں میں قربانی سے زیادہ کوئی چیز اللہ تعالٰی کو محبوب نہیں اور قربانی کرتے وقت خون کا جو قطرہ زمین پر گرتا ہے وہ گرنے سے پہلے اللہ تعالٰی کے ہاں مقبول ہو جاتا ہے۔"*
*®_ ( مشکوٰۃ شریف ص ۱۲۸)*

*📘_ آپ کے مسائل اور ان کا حل- جلد -4,*     
      ▦══─────────────══▦
      *☞_ _قربانی کس پر واجب ہے-1 ❂*          

*✪_ چند صورتوں میں قربانی کرنا واجب ہے۔*
*"✪_1_ کسی شخص نے قربانی کی منت مانی ہو تو اس پر قربانی کرنا واجب ہے۔*

*"✪_2_ کسی شخص نے مرنے سے پہلے قربانی کی وصیت کی ہو اور اتنا مال چھوڑا ہو کہ اس کے تہائی مال سے قربانی کی جا سکے تو اس کی طرف سے قربانی کرنا واجب ہے۔*

*"✪_3_جس شخص پر صدقہ فطر واجب ہے اس پر قربانی کے دنوں میں قربانی کرنا بھی واجب ہے۔*
*"✪_ پس جس شخص کے پاس رہائشی مکان ، کھانے پینے کا سامان، استعمال کے کپڑوں اور روز مرہ استعمال کی دوسری چیزوں کے علاوہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کا نقد روپیہ، مال تجارت یا دیگر سامان ہو، اس پر قربانی کرنا واجب ہے۔*

*"✪_ مثلا ایک شخص کے پاس دو مکان ہیں۔ ایک مکان اس کی رہائش کا ہے اور دوسرا خالی ہے تو اس پر قربانی واجب ہے۔ جبکہ اس خالی مکان کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو۔*

*"✪_ یا مثلاً ایک مکان میں وہ خود رہتا ہو اور دوسرا مکان کرایہ پر اٹھایا ہے تو اس پر بھی قربانی واجب ہے۔ البتہ اگر اس کا ذریعہ معاش میں مکان کا کرایہ ہے تو یہ بھی ضروریات زندگی میں شمار ہو گا اور اس پر قربانی کرنا واجب نہیں ہوگی۔*

*"✪_ .یا مثلاً کسی کے پاس دو گاڑیاں ہیں۔ ایک عام استعمال کی ہے اور دوسری زائد تو اس پر بھی قربانی واجب ہے۔ یا مثلاً کسی کے پاس دو پلاٹ میں ایک اس کے سکونتی مکان کے لئے ہے اور دوسرا زاند، تو اگر اس کے دوسرے پلاٹ کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو تو اس پر قربانی واجب ہے۔*

*✪"_ عورت کا مہر معجل اگر اتنی مالیت کا ہو تو اس پر بھی قربانی واجب ہے۔ یا صرف والدین کی طرف سے دیا گیا زیور اور استعمال سے زائد کپڑے نصاب کی مالیت کو پہنچتے ہوں تو اس پر بھی قربانی کرنا واجب ہے۔*

*✪"_ ایک شخص ملازم ہے۔ اس کی ماہانہ تنخواہ سے اس کے اہل و عیال کی گزر بسر ہو سکتی ہے اس پر قربانی واجب نہیں جبکہ اس کے پاس کوئی اور مالیت نہ ہو۔*

*✪"_ایک شخص کے پاس زرعی زمین ہے جس کی پیداوار سے اس کی گزر اوقات ہوتی ہے, وہ زمین اس کی ضروریات میں سے سمجھی جائے گی۔*

*"✪_ ایک شخص کے پاس ہل جو تنے کیلئے بیل اور دودھاری گائے بھینس کے علاوہ اور مویشی اتنے ہیں کہ ان کی مالیت نصاب کو پہنچتی ہے تو اس پر قربانی کرنا واجب ہے۔*

*"✪_4_ ایک شخص صاحب نصاب نہیں، نہ قربانی اس پر واجب ہے لیکن اس نے شوق سے قربانی کا جانور خرید لیا تو قربانی واجب ہے۔*

*"✪_5_ مسافر پر قربانی واجب نہیں۔*
*"✪_ صحیح قول کے مطابق بچے اور مجنون پر قربانی واجب نہیں۔ خواہ وہ مالدار ہوں۔*

*"✪_ چاندی کے نصاب بھر مالک ہو جانے پر قربانی واجب ہے ،*

*"✪_ قربانی صاحب نصاب پر ہر سال واجب ہے، زکواۃ میں نصاب پر سال گزرنا شرط ہیں لیکن قربانی کے واجب ہونے کے لئے لیے سال گزرنا شرط نہیں بلکہ کوئی شخص قربانی کے دن صاحب نصاب ہو گیا تو اس پر قربانی واجب ہوگی،* 

*"✪_برسرِ روزگار صاحب نصاب بالغ لڑکے لڑکیاں سب پر قربانی واجب ہے چاہے ابھی ان کی شادی نہ ہوئی ہو،*

*"✪_ ایک ہی گھر میں میں باپ بیٹے بیٹیاں بیوی صاحب نصاب ہوں تو ہر ایک پر الگ الگ قربانی واجب ہے،*

*"✪_ مقروض اگر قرض ادا کرنے کے بعد ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت حاجت اصلیہ سے زائد موجود ہو تو قربانی واجب ہے،*

*"✪_اگر قربانی کے دن گزر گئے تو غفلت یا کسی اور عذر سے قربانی نہ کر سکا تو قربانی کی قیمت فقراء مساکین پر صدقہ کرنا واجب ہے لیکن قربانی کے تین دنوں میں جانور کی قیمت صدقہ کر دینے سے یہ واجب ادا نہ ہوگا ،*

*"✪_ صاحب نصاب پر گزشتہ جتنے سالوں کی (جبکہ وہ صاحب نصاب تھا اور قربانی نہیں کی) قربانی واجب تھی اور ادا نہیں کی تو ان سالوں کا حساب کر کے( ایک حصے کی قیمت جتنی بنتی ہے) وہ رقم کسی فقیر پر صدقہ کرنا واجب ہے ,*

*"✪_ گنجائش ہو تو اپنے مرحومین کی طرف سے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کی جائے، لیکن اگر صاحب نصاب ہے تو پہلے اپنی طرف سے قربانی کرے اور دوسری قربانی مرحومین بزرگوں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے الگ کریں،*

*"✪_جس پر قربانی واجب نہیں اگر وہ بھی قربانی کرے تو اسے بھی پورا ثواب ہوگا,*

*"✪_ اگر کسی آدمی نے قربانی کی نیت سے بکرا لیا اور پھر قربانی سے پہلے ہی بیچ دیا تو استغفار کرتے ہوئے اس رقم کا صدقہ کرنا واجب ہے اور اگر قربانی اس پر واجب تھی (صاحب نصاب تھا) تو دوسرا جانور خرید کر قربانی کے دنوں میں قربانی کرے,*

*📘 آپ کے مسائل اور انکا حل, جلد- 4,*
   
      ▦══─────────────══▦
             *☞__ قربانی کا وقت- ❂*

*"✪_ بقرعید کی دسویں تاریخ سے لے کر بارہویں تاریخ تک کی شام ( آفتاب غروب ہونے سے پہلے) تک قربانی کا وقت ہے۔ ان دنوں میں جب چاہے قربانی کر سکتا ہے۔ لیکن پہلا دن افضل ہے، پھر گیارہویں تاریخ، پھر بارہویں تاریخ۔*
*"✪_ان تین دنوں کے دوران رات کے وقت قربانی کرنا بھی جائز ہے لیکن بہتر نہیں,*

*"✪_ شہر میں نماز عید سے پہلے قربانی کرنا درست نہیں۔ اگر کسی نے عید سے پہلے جانور ذبح کر لیا تو یہ گوشت کا جانور ہوا۔ قربانی نہیں ہوگی۔ البتہ دیہات میں جہاں عید کی نماز نہیں ہوتی عید کے دن صبح صادق طلوع ہو جانے کے بعد قربانی کرنا درست ہے۔*

*"✪_ اگر شہری آدمی خود تو شہر میں موجود ہے مگر قربانی کا جانور دیہات میں بھیج دے اور وہاں صبح صادق کے بعد قربانی ہو جائے تو درست ہے۔*

*"✪_ ۔ اگر ان تین دنوں کے اندر کوئی مسافر اپنے وطن پہنچ گیا یا اس نے کہیں اقامت کی نیت کرلی اور وہ صاحب نصاب ہے تو اس کے ذمہ قربانی واجب ہوگی۔*.

*"✪_ جس شخص کے ذمہ قربانی واجب ہے اس کیلئے ان دنوں میں قربانی کا جانور ذبح کرنا ہی لازم ہے۔ اگر اتنی رقم صدقہ خیرات کر دے تو قربانی ادا نہیں ہوگی اور یہ شخص گنہگار ہوگا ،*

*"✪_ جس شخص کے ذمہ قربانی واجب تھی اور ان تین دنوں میں اس نے قربانی نہیں کی تو اس کے بعد قربانی کرنا درست نہیں۔ اس شخص کو توبہ استغفار کرنی چاہئے اور قربانی کے جانور کی مالیت صدقہ خیرات کر دے۔*

*📘_ آپ کے مسائل اور ان کا حل-جلد 4 ،*    
      ▦══─────────────══▦
*☞_کسی دوسرے کی طرف سے نیت کرنا_❂*

*✪_قربانی میں نیابت جائز ہے یعنی جس شخص کے ذمہ قربانی واجب ہے اگر اس کی اجازت سے یا حکم سے دوسرے شخص نے اس کی طرف سے قربانی کر دی تو جائز ہے۔ لیکن اگر کسی شخص کے حکم کے بغیر اس کی طرف سے قربانی کی تو قربانی نہیں ہوگی۔ اسی طرح اگر کسی شخص کو اس کے حکم کے بغیر ( حصہ میں) شریک کیا گیا تو کسی کی بھی قربانی جائز نہیں ہوگی,*

*"✪_آدمی کے ذمہ اپنی اولاد کی طرف سے قربانی کرنا ضروری نہیں۔ اگر اولاد بالغ اور مالدار ہو تو خود کرے۔*

*"✪_ اسی طرح مرد کے ذمہ بیوی کی جانب سے قربانی کرنا لازم نہیں۔ اگر بیوی صاحب نصاب ہو تو اس کے لئے الگ قربانی کا انتظام کیا جائے،*

*"✪_ جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے توفیق دی ہو وہ اپنی واجب قربانی کے علاوہ اپنے مرحوم والدین اور دیگر بزرگوں کی طرف سے بھی قربانی کرے۔ اس کا بڑا اجر و ثواب ہے۔ مگر اپنی واجب قربانی لازم ہے۔ اس کو چھوڑنا جائز نہیں۔*

 *"✪_آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کے بھی ہم پر بڑے احسانات اور حقوق ہیں۔ اللہ تعالی نے گنجائش دی ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بھی قربانی کی جائے۔* 

*"✪_ قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت زبان سے نیت کے الفاظ پڑھنا ضروری نہیں بلکہ دل میں نیت کرنا کافی ہے اور جو دعائیں حدیث پاک میں منقول ہیں اگر کسی کو یاد ہوں تو ان کا پڑھنا مستحب ہے _,"*

*📘 آپ کے مسائل اور ان کا حل-جلد 4،*   *
      ▦══─────────────══▦
*☞_قربانی کن جانوروں کی جائز ہے1_❂*

*"✪_ 1- بکری، بکرا، بھیڑ، دنبہ، بھینس، بھینسا، اونٹ، اونٹنی کی قربانی درست ہے۔*
*"✪_2- بھینس، اونٹ میں اگر سات آدمی شریک ہو کر قربانی کریں تو بھی درست ہے۔ مگر ضروری ہے کہ کسی کا حصہ ساتویں حصہ سے کم نہ ہو۔ اور یہ بھی شرط ہے کہ سب کی نیت قربانی یا عقیقہ کی ہو۔ صرف گوشت کھانے کے لئے حصہ رکھنا مقصود نہ ہو۔ اگر ایک آدمی کی نیت بھی صحیح نہ ہو تو کسی کی بھی قربانی صحیح نہ ہوگی۔*

*"✪_3- کسی نے قربانی کے لئے بڑا جانور خریدا اور خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دوسرے لوگوں کو بھی اس میں شریک کرلیں گے اور بعد میں دوسروں کا حصہ رکھ لیا تو یہ درست ہے۔*
*"✪_ لیکن اگر خریدتے وقت دوسرے لوگوں کو شریک کرنے کی نیت نہیں تھی بلکہ پورا جانور اپنی طرف سے قربانی کرنے کی نیت تھی، مگر اب دوسروں کو بھی شریک کرنا چاہتا ہے تو یہ دیکھیں گے کہ آیا اس شخص کے ذمہ قربانی واجب ہے یا نہیں۔ اگر واجب ہے تو دوسروں کو بھی شریک کر تو سکتا ہے مگر بہتر نہیں۔ اور اگر اس کے ذمہ قربانی واجب نہیں تھی تو دوسروں کو شریک کرنا درست نہیں۔*

*"✪_4- اگر قربانی کا جانور گم ہو گیا اور اس نے دوسرا خرید لیا۔ پھر اتفاق سے پہلا بھی مل گیا تو اگر اس شخص کے ذمہ قربانی واجب تھی تب تو صرف ایک جانور کی قربانی اس کے ذمہ ہے۔ اور اگر واجب نہیں تھی تو دونوں جانوروں کی قربانی لازم ہو گئی۔*

*"✪_5- بکرا بکری اگر ایک سال سے کم عمر کی ہو خواہ ایک ہی دن کی کمی ہو تو اس کی قربانی کرنا درست نہیں۔*
*"✪_6- بھینس پورے دو سال کی ہو تو قربانی درست ہوگی۔ اس سے کم عمر کی ہو تو درست نہیں اور اونٹ پورے پانچ سال کا ہو تو قربانی درست ہوگی۔*

*"✪_7- بھیڑ، یا دنبہ اگر چھ مہینے سے زائد کا ہو اور اتنا فربہ یعنی موٹا تازہ ہو کہ اگر پورے سال والے بھیٹر دنبوں کے درمیان چھوڑا جائے تو فرق معلوم نہ ہو تو اس کی قربانی کرنا درست ہے۔ اور اگر کچھ فرق معلوم ہوتا ہے تو قربانی درست نہیں۔*

*"✪_9- جو جانور اندھا یا کانا ہو یا اس کی ایک آنکھ کی تہائی روشنی یا اس سے زائد جاتی رہی ہو، یا ایک کان تہائی یا تنہائی سے زیادہ کٹ گیا ہو تو اس کی قربانی کرنا درست نہیں۔*
*"✪_10- جو جانور اتنا لنگڑا ہو کہ صرف تین پاؤں سے چلتا ہو ، چوتھا پاؤ زمین پر رکھتا ہی نہیں یا رکھتا ہے مگر اس سے چل نہیں سکتا تو اس کی قربانی درست نہیں۔*
*"✪_ اور اگر چلنے میں چوتھے پاؤں کا سہارا تو لیتا ہے مگر لنگڑا کر چلتا ہے تو اس کی قربانی درست ہے۔*

*"✪_11- اگر جانور اتنا دبلا ہو کہ اس کی ہڈیوں میں گودا تک نہ رہا ہو تو اس کی قربانی درست نہیں۔*
*"✪_اگر ایسا دبلا نہ ہو تو قربانی درست ہے۔ لیکن جانور جتنا موٹا، فربہ ہو اسی قدر قربانی اچھی ہے۔*

*"✪_12- جس جانور کے دانت بالکل نہ ہوں یا زیادہ دانت جھڑ گئے ہوں اس کی قربانی درست نہیں۔*
*"✪_13- جس جانور کے پیدائشی کان نہ ہوں اس کی قربانی کرنا درست نہیں۔ اگر کان تو ہوں مگر چھوٹے ہوں اس کی قربانی درست ہے۔*

*"✪_14- جس جانور کے پیدائشی طور پر سینگ نہ ہوں اس کی قربانی درست ہے۔ اور اگر سینگ تھے مگر ٹوٹ گئے تو اگر صرف اوپر سے خول اترا ہے اندر کا گودا باقی ہے تو قربانی درست ہے۔ اور اگر جڑ ہی سے نکل گئے ہوں تو اس کی قربانی کرنا درست نہیں۔*

*"✪_15-خصی جانور کی قربانی جائز بلکہ افضل ہے۔*
*"✪_16- جس جانور کے خارش ہو تو اگر خارش کا اثر صرف جلد تک محدود ہے تو اس کی قربانی کرنا درست ہے۔ اور اگر خارش کا اثر گوشت تک پہنچ گیا ہو اور جانور اس کی وجہ سے لاغر اور دبلا ہو گیا ہے تو اس کی قربانی درست نہیں۔*

*📘 آپ کے مسائل اور ان کا حل-جلد 4 ،*
      ▦══─────────────══▦
*☞_قربانی کن جانوروں کی جائز ہے-3-✪*

*"✪_17- اگر جانور خریدنے کے بعد اس میں کوئی عیب ایسا پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے اس کی قربانی درست نہیں، تو اگر یہ شخص صاحب نصاب ہے اور اس پر قربانی واجب ہے تو اس کی جگہ ندرست جانور خرید کر قربانی کرے۔ اور اگر اس شخص کے ذمہ قربانی واجب نہیں تھی تو وہ اسی جانور کی قربانی کر دے۔*

*"✪_18- جانور پہلے تو صحیح سالم تھا مگر ذبح کرتے وقت جو اس کو لٹایا تو اس کی وجہ سے اس میں کچھ عیب پیدا ہو گیا تو اس کا کچھ حرج نہیں۔ اس کی قربانی درست ہے۔*

*"✪_19- گابھن (حاملہ) جانور کی قربانی جائز ہے اگر پیٹ کا بچہ زندہ نکلے تو اس کو بھی ذبح کر لیا جائے، مردہ نکلے تو اس کا کھانا درست نہیں اس کو پھینک دیا جائے،* 

*"✪_20- قربانی کے جانور کے اگر ذبح کرنے سے پہلے بچہ پیدا ہوگیا یا ذبح کرتے وقت اس کے پیٹ سے زندہ بچہ نکل آیا تو اس کو بھی ذبح کر دیا جائے،*
 
*📘_ آپ کے مسائل اور انکا حل جلد -4 ,*     
      ▦══─────────────══▦
        *☞_ قربانی کے حصے دار_ ✪*

*"✪_ بڑے جانور میں 7 حصے دار ہو سکتے ہیں دو حصہ دار بھی کر سکتے ہیں لیکن اگر حصہ دار کم ہو تو بھی قربانی ہو جائے گی لیکن ان میں سے ہر ایک کا حصہ ایک سے کم نہ ہو یعنی حصے پورے ہونے چاہئیں، مثلاً ایک بھینس کے 2 حصہ دار ہوں تو ایک حصہ دار کو 3 حصے اور دوسرے حصہ دار کو 4 حصے یا ایک کا ایک دوسرے کا چھ ( یہ نہیں کہ ساڑھے تین تین حصے کرے، حصے پورے ہونا چاہیے)* 

*"✪_مشترک خریدا ہوا بکرا بھیڑ دنبہ کی قربانی درست نہیں، مثلاً تین چار آدمیوں نے مل کر ایک بکرا خرید کر قربانی کر دی، قربانی کا ایک حصہ ایک ہی آدمی کی جانب سے ہو سکتا ہے البتہ اگر کوئی ایک شخص پورا ایک حصہ اپنی جانب سے یا کسی کو ثواب پہنچانے کے لیے کسی دوسرے کی طرف سے قربانی کرے تو صحیح ہوگا ،*

*"✪_ جانور ذبح ہو جانے کے بعد قربانی کے حصے تبدیل کرنا جائز نہیں،*

*📘 _ آپ کے مسائل اور ان کا حل-جلد 4 ،*
    
      ▦══─────────────══▦
                 *☞_قربانی کے آداب_✪*

*"✪_ قربانی خود اپنے ہاتھ سے ( عورتیں بھی) ذبح کرنا مستحب ہے لیکن جو شخص ذبح کرنا نہیں جانتا ہو یا کسی وجہ سے ذبح نہ کرنا چاہتا ہو، اسے ذبح کرنے والے کے پاس موجود رہنا بہتر ہے،*

*"✪_ قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت زبان سے نیت کے الفاظ پڑھنا ضروری نہیں بلکہ دل میں نیت کر لینا کافی ہے اور بعض دعائیں جو حدیث پاک میں منقول ہیں اگر کسی کو یاد ہوں تو ان کا پڑھنا مستحب ہے،*

*"✪_قربانی کے جانور کو چند روز پہلے سے پالنا افضل ہے۔ قربانی کے جانور کا دودھ نکالنا یا اس کے بال کاٹنا جائز نہیں۔ اگر کسی نے ایسا کر لیا تو دودھ اور بال یا ان کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہے ( بدائع ),* 

*"✪_قربانی سے پہلے چھری کو خوب تیز کر لے اور ایک چانور کو دوسرے جانور کے سامنے ذبح نہ کرے اور ذیح کے بعد کھال اتارنے اور گوشت کے ٹکڑے کرنے میں جلدی نہ کرے, جب تک پوری طرح جانور ٹھنڈا نہ ہو جائے ۔ (بدائع),*

*"✪_ قربانی کے جانور کا قبلہ رخ ہونا مستحب ہے ، لیکن جس طرح بھی ذبح کرنے میں سہولت ہو، کوئی حرج نہیں ہے، قربانی دائیں ہاتھ سے کرے بائیں ہاتھ سے قربانی کرنا خلاف سنت ہوگا البتہ کوئی عذر ہو تو پھر کیا جا سکتا ہے،*

*"✪_ مشینی ذبیحہ کو اہل علم نے صحیح قرار نہیں دیا اس لئے اس سے احتراز کرنا چاہئے۔*

*"✪_ ذبح کرنے کے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہنا ضروری ہے، اگر کوئی مسلمان ذبح کرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہنا بھول جائے تو وہ ذبح تو حلال ہے لیکن اگر کوئی جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھے تو اس کا ذبح حلال نہیں اور جس شخص کو معلوم ہو کہ یہ حلال نہیں اس شخص کا کھانا بھی حلال نہیں،*

*📘_ آپ کے مسائل اور انکا حل-جلد 4,*

      ▦══─────────────══▦
                 *☞__قربانی کا گوشت-✪*

*"✪_ قربانی کا گوشت اگر کئی آدمیوں کے درمیان مشترک ہو تو اس کو اٹکل سے تقسیم کرنا جائز نہیں بلکہ خوب احتیاط سے تول کر برابر حصے کرنا درست ہے، اگر کسی کے حصے میں سر اور پاؤں لگا دیئے جائیں تو اس کے وزن کے حصے میں کمی جائز ہے ،*

*"✪_ قربانی کا گوشت خود کھائیں، دوست احباب میں تقسیم کریں، غریب مساکین کو دے دیں اور بہتر یہ ہے کہ اس کے تین حصے کیے جائیں، ایک اپنے لئے، ایک دوست احباب اور عزیز و اقارب کو ہدیہ دینے کے لیے اور ایک ضرورت مند ناداروں میں تقسیم کرنے کے لیے ،*
*"✪_ اگر کسی نے تہائی حصے سے بھی کم خیرات کیا یا باقی سب کھا لیا، عزیز و اقارب کو دے دیا تب بھی گناہ نہیں،*

*"✪_ قربانی کی کھال اپنے استعمال کے لئے رکھ سکتے ہیں، کسی کو ہدیہ کر سکتے ہیں، لیکن اگر اس کو فروخت کر دیا تو اس کی رقم کو خود استعمال نہ کریں بلکہ کسی غریب پر صدقہ کر دینا واجب ہے،*

*"✪_قربانی کی کھال کی رقم مسجد کی مرمت میں یا کسی اور نیک کام میں لگانا جائز نہیں بلکہ کسی غریب کو اس کا مالک بنانا ضروری ہے،*

 *"✪_قربانی کی کھال یا اس کی رقم کسی ایسی جماعت یا انجمن کو دینا درست نہیں جس کے بارے میں یہ اندیشہ ہو کہ مستحقین کو نہیں دیں گے بلکہ خود کے پروگراموں میں خرچ کریں گے،* 

*"✪_قربانی کی کھال یا اس کی رقم کسی ایسے ادارے, مدرسے کو دینا درست ہے جو واقعی مستحقین میں تقسیم کرتے ہیں,*
۔
*"✪_ قربانی کے جانور کی جھول, رسسی بھی صدقہ کر دینا چاہیے،* 

*"✪_ قربانی کا گوشت قصاب کو اجرت میں دینا جائز نہیں، اسی طرح قربانی کی کھال کی رقم کو امام یا مؤذن کی اجرت میں دینا بھی دوست نہیں،*

*📘 آپ کے مسائل اور ان کا حل- جلد -4 ,*    
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪                                   
             *☞__چند غلطیوں کی اصلاح:-*

*"✪_ بعض لوگ یہ کوتاہی کرتے ہیں کہ طاقت نہ ہونے کے باوجود شرم کی وجہ سے قربانی کرتے ہیں کہ لوگ یہ کہیں گے کہ انہوں نے قربانی نہیں کی۔ محض دکھلاوے کیلئے قربانی کرنا درست نہیں۔ جس سے واجب حقوق فوت ہو جائیں۔*

*"✪_ بہت سے لوگ محض گوشت کھانے کی نیت سے قربانی کی نیت کر لیتے ہیں۔ اگر عبادت کی نیت نہ ہو تو ان کو ثواب نہیں ملے گا۔ اور اگر ایسے لوگوں نے کسی اور کے ساتھ حصہ رکھا ہو تو کسی کی بھی قربانی نہیں ہوگی۔*

*"✪_ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ گھر میں ایک قربانی ہو جانا کافی ہے۔ اس لئے لوگ ایسا کرتے ہیں کہ ایک سال اپنی طرف سے قربانی کرلی، ایک سال بیوی کی طرف سے کر دی، ایک سال لڑکے کی طرف سے، ایک سال لڑکی کی طرف سے، ایک سال مرحوم والدین کی طرف سے،*

*"✪_ خوب یاد رکھنا چاہئے کہ گھر کے جتنے افراد پر قربانی واجب ہو ان میں سے ہر ایک کی طرف سے قربانی کرنا واجب ہے۔ مثلاً میاں بیوی اگر دونوں صاحب نصاب ہوں تو دونوں کی طرف سے دو قربانیاں لازم ہیں۔ اسی طرح اگر باپ بیٹا دونوں صاحب نصاب ہوں تو خواہ اکٹھے رہتے ہوں مگر ہر ایک کی طرف سے الگ الگ قربانی واجب ہے۔*

*"✪_ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ قربانی عمر بھر میں ایک دفعہ کر لینا کافی ہے۔ یہ خیال بالکل غلط ہے بلکہ جس طرح زکوٰۃ اور صدقہ فطر ہر سال واجب ہوتا ہے، اسی طرح ہر صاحب نصاب پر بھی قربانی ہر سال واجب ہے۔*

*"✪_ بعض لوگ بڑے جانور میں حصہ رکھ لیتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ جن لوگوں کے حصے رکھتے ہیں وہ کیسے لوگ ہیں۔ یہ بڑی غلطی ہے۔ اگر سات حصہ داروں میں سے ایک بھی بے دین ہو یا اس نے قربانی کی نیت نہیں کی بلکہ محض گوشت کھانے کی نیت کی، تو سب کی قربانی برباد ہو گئی۔ اس لئے حصہ ڈالتے وقت حصہ داروں کا انتخاب بڑی احتیاط سے کرنا چاہئے۔*

*📘 آپ کے مسائل اور ان کا حل-جلد 4 ،*    
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪              
          *☞_قربانی کی شرعی حیثیت_✪*.  

*"✪_ قربانی ایک اہم عبادت اور شعائر اسلام میں سے ہے۔ زمانہ جاہلیت میں بھی اس کو عبادت سمجھا جاتا تھا، مگر بتوں کے نام پر قربانی کرتے تھے، اس طرح آج بھی دوسرے مذاہب میں قربانی مذہبی رسم کے طور پر ادا کی جاتی ہے، مشرکین اور عیسائی بتوں کے نام پر یا مسیح کے نام پر قربانی کرتے ہیں۔*

*"✪_ سورۃ کوثر میں اللہ تعالی نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا ہے کہ جس طرح نماز اللہ کے سوا کسی کی نہیں ہو سکتی قربانی بھی اس کے نام پر ہونی چاہئے۔*

*"✪_ دوسری ایک آیت میں اسی مفہوم کو دوسرے عنوان سے بیان فرمایا ہے۔ ”بیشک میری نماز اور میری قربانی اور میری زندگی اور میری موت اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔*

*"✪_ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعد ہجرت دس سال مدینہ طیبہ میں قیام فرمایا۔ ہر سال برابر قربانی کرتے تھے,(ترمذی)*
۔
*"✪_ اس سے معلوم ہوا کہ قربانی صرف مکہ معظمہ میں حج کے موقع پر واجب نہیں بلکہ ہر شخص پر ہر شہر میں واجب ہوگی بشر طیکہ شریعت نے قربانی کے واجب ہونے کے لئے جو شرائط اور قیود بیان کی ہیں وہ پائی جائیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کو اس کی تاکید فرماتے تھے۔ اسی لئے جمہور علمائے اسلام کے نزدیک قربانی واجب ہے۔ (شامی)*

*📘_ آپ کے مسائل اور ان کا حل-جلد 4 ،*
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪
             *☞_قربانی کے متفرق مسائل_✪*

*"١✪_ فقہ میں تشریح ہے کہ حیوانات کی عمر میں واقف لوگوں کے قول کا اعتبار ہوگا ناواقف کا نہیں،* 

*"✪_٢_قربانی کے جانور کے دانتوں کا معیار یہ ہے کہ جانور گھاس کھا سکتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے ورنہ نہیں, کیونکہ دانتوں سے مقصود یہی ہے،* 

*"✪_٣_دمبے کی دم کا اعتبار نہیں، اگر پوری بھی کٹی ہوئی ہو تو بھی قربانی جائز ہے،*
*"_٤_ جانور ادھار یا قسطوں پر خرید کر قربانی کرنا جائز ہے,*

*"✪_٥_ مقروض پر نصاب سے قرض ادا کرنے کے بعد اگر نصاب میں کمی نہیں آتی، نصاب باقی رہتا ہو تو قربانی واجب ہے،*
*"✪_٦_ نیچے لکھیں صورتوں میں قربانی کے جانور کا دودھ اور گوبر استعمال میں لانا اور اس سے نفع حاصل کرنا جائز ہے:-*
*"_(١)_ جانور گھر کا پالتو ہوں ہو، (٢)_ جانور گھر کا پالتو نہیں لیکن جانور کو خریدتے وقت قربانی کی نیت نہ ہو، (٣)_ جانور قربانی کی نیت سے تو خریدا ہے لیکن باہر چر کر گزر نہ کرتا ہو بلکہ گھر میں ہی چارا کھاتا ہو _,*

*"✪_٧_ قربانی کے گوشت کا فروخت کرنا ناجائز ہے ،*
*"✪_٨_ قربانی کے گوشت کی ہڈیاں گوشت پکانے سے پہلے یا بعد میں فروخت کرنا جائز نہیں،* 

*"✪_٩_ قربانی کے جانور کا بہتا ہوا خون بھی اسی طرح ناپاک ہے جس طرح کسی اور جانور کا، خون کے اگر معمولی چھینٹے پڑ جائیں مجموعی طور پر ایک روپیہ کے سکے کی چوڑائی سے کم ہو تو نماز ہو جائے گی ورنہ نہیں، البتہ جو خون گوشت پر لگا ہوتا ہے وہ ناپاک نہیں،*
*( آپ کے مسائل اور ان کا حل)* 

*"✪_١٠_قربانی کا گوشت اور کھال غیر مسلم کو دینا جائز ہے,* 
*"✪_١١_ بینک یا انشورنس کے ملازمین یا کوئی بھی ایسا شخص قربانی میں شریک ہو جس کی کل یا اکثر آمدنی حرام ہے، اس کی شرکت سے کسی کی بھی قربانی صحیح نہیں ‌ہوگی،*

*"✪_١٢_ حرام مال پر قربانی واجب نہیں،*
*"✪_١٣_ قربانی کے شریک کو ذبح کرنے کی اجرت لینا جائز نہیں،*
*"✪_١٤_ قربانی کرنے کا ارادہ ہو یا نہ ہو, قربانی کے گوشت سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے, یہ حکم صرف ١٠ ذوالحجہ کے لیے خاص ہے ،*
*"✪_١٥_ عشرہ ذوالحجہ میں جس شخص پر قربانی واجب ہے وہ حجامت نہ کرے اور ناخن نہ کاٹے،‌شرط یہ ہے کہ زیر ناف اور بغلوں کی صفائی اور ناخنوں کے کاٹے ہوئے چالیس روز گزر گئے ہوں، اگر چالیس روز گزر گئے ہو تو امور مذکورہ کی صفائی واجب ہے ,*

*📘_ احسن الفتاوی- جلد-  
     ▦══─────────────══▦
          *✪_ چند اہم سوالات کے جوابات_ ✪*        
     ▦══─────────────══▦
  *☞__قربانی کے لئے جانور خرید کر بیچ دیا_❂*
 
*❂_ایک شخص نے مالدار ہونے کے وقت ایک بکرا قربانی کی نیت سے خریدا لیکن قربانی کے دن آنے سے پیشتر غریب ہو گیا۔ اب وہ شخص اس بکرے کو بیچ کر اس کی قیمت اپنے کام میں لاسکتا ہے یا نہیں ؟*

*"❂_ اگر قربانی کے اخیر دن تک وہ صاحب نصاب نہ ہو تو اس کے ذمہ قربانی واجب نہیں، اس بکرے کو فروخت کر کے قیمت اپنے کام میں خرچ کرنا درست ہے۔ اور اگر قربانی کے اخیر دن میں بھی وہ شخص صاحب نصاب ہو جائے گا تو اس پر قربانی واجب ہوگی خواہ اس بکرے کی کرے یا اور کی:"*

*☞___ ہدیہ کئے ہوئے جانور میں قربانی کی نیت_❂*
 
*"❂_ جس پر قربانی واجب نہیں غربت کی وجہ سے، وہ اگر قربانی کے لئے جانور خرید لیتا ہے تو اس پر قربانی واجب ہو جاتی ہے۔ اسی طرح اگر بغیر خریدے اس کو کسی نے ہدیہ یا صدقہ کے طور پر جانور دید یا اور اس نے دل میں اس کی قربانی کی نیت کر لی تو کیا پھر بھی اس پر قربانی واجب ہو جاتی ہے؟*

*"❂_ اس طرح اس پر قربانی واجب نہیں ہوتی ،*

       *📘_فتاویٰ محمودیہ جلد- 17,*
     
     ▦══─────────────══▦
           *☞__گا بھن جانور کی قربانی _❂*

*"❂_ ایک شخص نے ایک جانور کی قربانی کی نیت کی تھی، اتفاق سے وہ گا بھن ہوگئی۔ اب اس حاملہ کو قربانی کر دیا جائے یا نہیں، یا بچہ پیدا ہونے کے بعد کیا جائے، یا آئندہ سال کیا جائے ، یا صدقہ کر دیا جائے؟*

*"❂_ اگر محض نیت کی تھی ، نذر نہیں مانی تھی تو اس سے اس پر اس مخصوص جانور کی قربانی لازم نہیں ہوئی، اس کو اختیار ہے چاہے قربانی کرے یا نہ کرے اور اب کرے، یا پھر بعد میں کرے، یا بعد قربانی صدقہ کر دے، یا جو دل چاہے کرے،*

*"❂_جو جانور قریب الولادۃ ہو کہ ذبح کرنے سے بچہ مرجانے کا اندیشہ ہو اس کا ذبح کرنا مکروہ ہے_ "*

*☞__کسی کی طرف سے بلا اذن قربانی کرنا:-❂*

*"❂_ زید سفر میں تھا، اس کے والد نے اس کی طرف سے بغیر اس کی اجازت کے قربانی کی اس خیال سے کہ جب وہ سفر سے واپس آئے گا تو اس سے قربانی کے پیسے لے لوں گا، جب وہ سفر سے واپس آیا تو والد نے لڑکے سے کہا کہ میں نے تیری طرف سے قربانی کر دی تھی۔ اس نے کہا کہ اچھا کیا اور اس نے باپ کو قربانی کی قیمت دیدی۔ باپ اور بیٹا دونوں علیحدہ علیحدہ رہتے تھے۔ تو اس لڑکے کی قربانی درست ہوئی یا نہیں؟*
*"❂_ نیز اس کی قربانی کی وجہ سے دوسروں کی قربانی میں کوئی نقص تو نہیں آیا؟*

*"❂_ جب کہ بیٹے کی طرف سے پہلے سے اجازت نہیں تھی، خود ہی قربانی کر دی اس اعتماد پر کہ بعد میں پیسہ لے لوں گا تو اس کی طرف سے قربانی صحیح نہیں ہوئی اگرچہ پھر اس نے پیسے دے دیئے ہوں،*
*"❂_اگر بڑے جانور میں اس کی طرف سے حصہ لیا تھا تو کسی شریک کی بھی قربانی ادا نہیں ہوئی، سب کے ذمہ لازم ہے کہ اپنی قربانی کی قیمت صدقہ کرے،*

        *📘_ فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*    
     ▦══─────────────══▦
  *☞_میت کی طرف سے قربانی _✪,*

*"✪_ اگر زندہ آدمی اپنا حصہ تو نا لے اور میت کی طرف سے حصہ لے تو کیا ایسا درست ہے یا اپنا حصہ بھی لے اور میت کی طرف سے بھی لے تب کرنا درست ہے؟*

*"✪_الجواب حامداومصلياً- اگر زندہ آدمی صاحب نصاب ہے تو اس کو اپنا حصہ لینا واجب ہے اگر نہیں لے گا تو گنہ گار ہوگا۔ اور پھر اس کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہوگا، تاہم اگر میت کی طرف سے حصہ لے گا تو اس کا ثواب میت کو پہنچ جائے گا ،*

*"✪_اگر میت نے وصیت کی ہے تو ایک تہائی ترکہ سے حصہ لیکر قربانی کرنا واجب ہوگا, اگر وصیت نہیں کی تو واجب نہیں۔ اگر کوئی وارث بالغ ہو اور اپنے روپے سے حصہ لے کر میت کو ثواب پہونچا دے تو شرعاً درست ہے،* 

*☞__ نر اور مادہ میں کس کی قربانی افضل ہے؟*

*"✪_ نر کی قربانی افضل ہے یا مادہ کی؟*

*✪"_الجواب حامداومصلياً -اگر دونوں قیمت اور گوشت میں برابر ہوں تو مادہ کی قربانی افضل ہے، (شامی : ۲۰۵/۵ )۔ فقط واللہ سبحانہ تعالی اعلم ۔*

*☞__ساتواں حصہ افضل ہے یا بکرا _,*

*"✪_ بڑے جانور میں ساتواں حصہ لے کر قربانی کرنا بہتر ہے یا بکرے کی قربانی بہتر ہے ؟*

*✪"_الجواب حامداومصلياً: مستقل بکرے کی قربانی افضل ہے جب کہ اس کی قیمت بڑے جانور کے ساتویں حصہ کے برابر ہو، یا‌ زیادہ ہو_," ( در مختار : ۲۰۰/۵)۔ فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم ۔*

*📘_ فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*
     
     ▦══─────────────══▦
*☞_ ایک قربانی حصہ کا ثواب متعدد اموات کو پہونچانا -✪*

*"✪_ زید ایک قربانی اپنی طرف سے کرتا ہے اور ایک اپنے والدین، دادا، دادی، نانا، تانی بغرض متعدد اموات کی طرف سے کرتا ہے۔ تو کیا اس طرح قربانی درست ہو جائے گی اور ان اموات کو ایک قربانی کا سب کو ثواب پہونچ جائے گا ؟*

*"✪_ الجواب حامدا ومصلياً:- اس طرح قربانی درست ہو جائے گی اور ثواب بھی سب کو پہونچ جائے گا، حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ایک قربانی کا ثواب پوری امت کو پہونچایا ہے،*
*®_ (شامی : ۲۰۷/۵ ) فقط واللہ سبحانہ تعالی اعلم۔*

              *☞_ _ قربانی میں ولیمہ:-*

*"✪_ زید نے اپنے لڑکے کی شادی کی ١١/ ذی الحجہ کو وہ ولیمہ کرتا ہے، اس طرح قربانی کے جانور میں ایک حصہ ولیمہ کی نیت سے لیتا ہے۔ شرع میں اس کی اجازت ہے یا نہیں، اور کسی کی قربانی خراب تو نہیں ہوگی ؟*

*"✪_ الجواب حامداً ومصلياً:- ولیمہ مسنونہ کی نیت سے قربانی کے جانور میں حصہ لینے سے کسی کی قربانی باطل نہیں ہوگی، جس طرح کہ عقیقہ کی نیت سے حصہ لینے سے باطل نہیں ہوتی ،*
*®_ (شامی : ۲۰۷/۵ )۔ فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم ۔*

*📘_ فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*        
     ▦══─────────────══▦
*☞__خدمت گزاروں کو قربانی کا گوشت دینا_✪*

*"✪_متعدد جگہ دستور ہے کہ قصائی نائی، دھوبی صفائی کرنے والے بھی قربانی کا گوشت مانگتے ہیں اور ان کو دیا بھی جاتا ہے، اگر نہ دیا جائے تو وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا حق مار لیا اور بہت ناراض ہوتے ہیں۔ تو شرعاً اس کا کیا حکم ہے، ان کو دینا صحیح ہے یا نہیں؟*

*"✪_ الجواب حامداً ومصلياً:- یہ حق الخدمت سمجھنا بھی غلط ہے اور اس طرح دینا بھی منع ہے، اگر اس طرح دید یا ہے تو جس قدر دیا ہے اس کی قیمت صدقہ کر دی جائے،*
*®_ (شامی : ۲۰۹/۵ )*

*"✪_ بغیر حق الخدمت کے دیا جائے تو مضائقہ نہیں, فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم ۔*

   *☞__ قربانی کا گوشت فروخت کرنا :-*

*"✪_ قربانی کرنے والا اپنی قربانی کے گوشت کو فروخت کر سکتا ہے یا نہیں ؟ اگر اس نے خود قربانی نہیں کی دوسروں کے یہاں سے گوشت آیا ہو تب کیا حکم ہے؟*

*"✪_الجواب حامداً ومصلياً: - اپنی قربانی کا گوشت فروخت کرنا مکروہ ہے ، اگر فروخت کر دیا تو قیمت صدقہ کرنا واجب ہے،*
*®_ (الفتاوى ا ۱۵۲/۳، رشیدیه)*

*"✪_ اگر قربانی کا گوشت کسی دوسرے شخص نے قربانی کا دیا ہو، اس کو فروخت کرنا درست ہے۔ فقط واللہ اعلم ۔*

*📘_ فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*        
     ▦══─────────────══▦
*☞_ قربانی کے گوشت سے ایصال ثواب اور مروجہ فاتحہ_✪*

*"✪_بعض لوگوں کے یہاں یہ دستور ہے کہ مردوں کی ارواح کو ایصال ثواب کا یعنی فاتحہ کے لئے قربانی کے گوشت سے تو مردوں کو فاتحہ نہیں دلاتے ہیں بلکہ کہتے ہیں کہ جس کے نام سے قربانی ہوتی ہے اس کو اس گوشت کا ثواب ملے گا، اس لئے علیحدہ گوشت منگوا کر بعد پکانے کے مردوں کی فاتحہ دلاتے ہیں،*
*"✪_ یہ جاہل رسم قابل ترک و بدعت ہے یہ نہیں؟*
 
*"✪_الجواب حامداً ومصلياً:- عوام کا یہ کہنا کہ قربانی کا ثواب جس کے نام سے قربانی کی گئی اس کو مل گیا، سب ارواح کو نہیں ملے گا اور نہ ہی اس قربانی والے گوشت سے ثواب ملے گا، اس لئے علیحدہ خریدتے ہیں۔*
*"✪_عوام کا یہ عقیدہ اور خیال غلط اور باطل ہے۔ جس نے قربانی کی اس کو ثواب قربانی کا ملتا ہی ہے، گوشت کو خدا واسطہ دینے کا ثواب مستقل ہے، قربانی کی وجہ سے اس میں کمی نہیں آتی،*

*"✪_ طریقہ مروجہ پر یعنی کھانا سامنے رکھ کر اس پر فاتحہ پڑھانا بھی شرعاً بے اصل ہے اور بدعت ہے, اس کا ترک کرنا ضروری ہے،*
*®_ راہ سنت -٢٧٥)*

*"✪_ بلا التزام تاریخ و ہیئت وغیرہ کے جب بھی توفیق ہو غلہ ،کھانا، کپڑا ، نقد، روپیہ وغیرہ جو بھی دینا چاہیں دے کر، یا نماز قرآن، دعا پڑھ کر ، یا روزہ رکھ کر ثواب پہنچایا جا سکتا ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں،*

*"✪_ جس چیز کی فقیر مسکین کو زیادہ ضرورت ہو، وہ چیز دینے سے زیادہ ثواب ہوتا ہے۔ فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم ۔*

*📘 فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*        
     ▦══─────────────══▦
*☞__چرم قربانی یا اس کی قیمت کا والد یا اولاد کو دینا:-*

*"✪_ قربانی کی کھال اپنے والد یا اولاد کو دینا کیسا ہے؟*
*"_یا چرم قربانی کی قیمت اپنے والد یا اولا و کود دینا کیسا ہے جب کہ وہ غریب ہوں؟*
*"✪_الجواب حامداً ومصلياً: جس طرح قربانی کا گوشت ان کو دینا درست ہے۔اسی طرح قربانی کی کھال بھی ان کو دینا درست ہے_, ( شامی: ٥/٢٠٩) فقط والله سبحانه,*

*"✪_ لیکن قربانی کی کھال کو فروخت کر کے اس کی قیمت دینا جائز نہیں ، اس کو ایسے شخص کو دے دیں جس کو زکوۃ دے سکتے ہیں، والد یا اولاد کو زکوٰۃ دینا درست نہیں، چرم قربانی کی قیمت کا بھی صدقہ کرنا واجب ہوتا ہے_," ( شامی : ۲۰۹/۵)۔ فقط واللہ بجانہ تعالی اعلم ۔*

*☞___قربانی کا خون اور ہڈیوں کا کیا حکم ہے:-*

*"✪_ قربانی کے خون کا کیا حکم ہے، یونہی چھوڑ دیا جائے، اس کے احترام کا کیا طریقہ ہے؟*
*"_ قربانی کی ہڈیوں کا کیا کرنا چاہیے ؟*

*"✪_الجواب حامد أو مصلياً:- شریعت نے قربانی کے خون کے احترام کرنے کا حکم نہیں کیا، جس طرح دوسرے ذبیحوں کا خون ناپاک و نجس ہے، اسی طرح قربانی کا خون بھی ناپاک و نجس ہے، یونہی چھوڑ دیا جائے اور گڑھے میں مٹی ڈال کرد با دیا جائے،*
*"✪_ہڈیوں کو دفن کر دیا جائے, فقط واللہ اعلم۔*

*📘 فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،     
     ▦══─────────────══▦
*☞__ذی الحجہ کے روزے، اور قربانی سے کھانے کی ابتدا:-*

*"✪_ ذی الحجہ کی نویں تاریخ کا ایک روزہ ہے یا دو رکھنے چاہئے؟ اور دس تاریخ کو کیا یہ ضروری ہے کہ روزہ قربانی کے گوشت سے کھولا جائے؟*

*"✪_الجواب حامدا ومصلياً : یکم ذی الحجہ سے 9/ ذی الحجہ تک روزے رکھنا بہت ثواب ہے اور نویں ذی الحجہ کا ان روزوں میں سب سے زیادہ درجہ ہے،*

*"✪_ مستحب یہ ہے کہ ذی الحجہ کو اپنی قربانی سے ابتدا کرے اس سے پہلے نہ کھائے لیکن اس سے پہلے کھانا بھی مکروہ یا ناجائز نہیں ہے، فقط واللہ سبحانہ تعالی اعلم ۔*

*☞__ غلطی سے ایک نے دوسرے کی قربانی ذبح کردی_,*

*"✪_ دو آدمیوں نے قربانی کے لئے دو بکریاں خریدیں ،مگر ان میں کوئی شناخت ایسی نہیں تھی کہ دونوں اپنی اپنی بکریوں کو پہچان سکیں، یا شناخت تو تھی مگر بھول گئے اور دونوں نے ایک دوسرے کی قربانی کر دی، بعد میں معلوم ہوا کہ کسی نے بھی اپنی بکری کی قربانی نہیں کی بلکہ ہر ایک نے دوسرے کی بکری کی قربانی کی ہے۔ ایسی صورت میں کیا دونوں کو دوبارہ قربانی لازم ہوگی ؟*

*"✪_الجواب حامد و مصلياً:- نہیں، بلکہ دونوں کی قربانی ہوگئی_, ( شامی : ٥/٢١٠)*

*📘 فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪
*☞_ دو رکعت نفل اور بال و ناخن نہ ترشوانے سے قربانی کا ثواب:-*

*"✪_ زید نے اپنے خطبے میں کہا کہ جس شخص میں قربانی کی استطاعت نہ ہو، اگر وہ عید الاضحٰی کی نماز کے بعد گھر پر دو رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورہ انا أعطيناك پڑھے تو اس کو قربانی کے برابر ثواب ملتا ہے۔ اسی طرح سر کے بال اور ناخن نہ تراشے تو قربانی کے برابر ثواب ملتا ہے۔ یہ کہاں تک اصلیت رکھتا ہے؟*

*"✪_الجواب حامدا و مصلياً :- اس طرح دو رکعت پڑھنے سے قربانی کا ثواب ملنا میں نے کسی کتاب میں نہیں دیکھا، البتہ ناخن اور بال کے متعلق بعض علماء سے ایسا سنا ہے، اور حدیث میں قربانی والے کے لئے اس کو مستحب قرار دیا ہے ،*

*"✪_ احادیث مبارکہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ صرف قربانی کرنے والے شخص کے لئے مستحب ہے کہ وہ ذی الحجہ کے آخری عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹے،*

*📘 فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪        
*☞_قربانی کے جانور کی رسی کا صدقہ کرنا:-*

*"✪_ قربانی کے جانور کو جس رسی میں یا زنخجیر میں باندھا جاوے تو بجائے زنجیر کے اگر اس کی قیمت ادا کر دی جاوے تو درست ہے یا نہیں؟*

*"✪_الجواب حامد أو مصلياً:- رسی یا زنجیر کا صدقہ کرنا مستحب ہے فرض نہیں، قیمت ادا کرنے سے اس کا تو ثواب ہوگا لیکن رسی کے صدقہ کا استحباب حاصل نہ ہو گا،*

*"✪_قربانی کا جانور خرید کر جب لا یا گیا اور بائع نے اس کو رسی میں باندھ کر دیا یعنی مع رسی کے تو اس رسی کو صدقہ کر دیا جائے, اگر اپنی رسی میں اس کو خریدا ہے اور اپنی رسی میں اس کو باندھا ہے تو اس کو صدقہ کرنے کا حکم نہیں، (فقط واللہ اعلم)*

*📘 فتاویٰ محمودیہ جلد-17 ،*
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪          
                   *☞_آداب قربانی_ ✪*
*"✪_(1)_ جانور کو ذبح کرنے سے پہلے چارا کھلائیں پانی پلائیں، بھوکا پیاسا رکھنا مکروہ ہے،*
*"✪_(2)_ جانور کو ذبح کرنے لے جاتے وقت گھسیٹ کر لے جانا مکروہ ہے،*
*"✪_(3)_ آسانی سے کرائیں بیجا سختی کرنا مکروہ ہے،*
*"✪_(4)_ قبلہ رخ بائیں کروٹ لٹائیں کہ جان آسانی سے نکل جائے،اس کے خلاف کرنا مکروہ ہے،*
*"✪_(5)_ چار پیروں میں سے تین باندھیں،*
*"✪_(6)_ چھری تیز رکھیں, کندھی چھری سے ذبح کرنا مکروہ ہے،* 
*"✪_(7)_چھری کو تیز کرنا ہو تو جانور سے چھپا کر تیز کریں، جانور کے سامنے چھری تیز کرنا مکروہ ہے،* 
*"✪_(8)_جانور کو لٹانے سے پہلے چھری تیز کرلیں بعد میں چھری کرنا مکروہ ہے، حدیث شریف میں ہے کہ ایک شخص ایک جانور کو پچھاڑ کر چھری تیز کرنے لگا یہ دیکھ کر آپ ﷺ نے فرمایا تم بکرے کو ایک سے زیادہ موت دینا چاہتے ہو،* 
*"✪_(9)_ایک جانور کے سامنے دوسرے جانور کو ذبح کرنا مکروہ ہے,* 
*✪_(10) _ لٹانے کے بعد فوراً ذبح کریں، بے فائدہ دیر کرنا مکروہ ہے،*
 *"✪_(11)_ سختی سے ذبح نہ کریں کہ سر الگ ہو جائے، کہ یہ مکروہ ہے،* 
*"✪_(12)_ گردن کے اوپر سے ذبح کرنا مکروہ ہے کیونکہ اس میں جانور کو زیادہ از ضرورت ایذا رسانی ہے،*
*"✪_(13)_ ذبح کے بعد جانور سرد ہونے سے پہلے گردن الگ نہ کریں اور نہ چمڑا اتاریں، کہ یہ مکروہ ہے،*
 
*"✪_ اوپر جو آداب و احکام لکھے گئے ہیں قربانی کے جانور کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ ہر ذبح کے لئے ہیں ،*

*📘_ ہدایہ، در مختار و شامی،*
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪         
                    *☞_ ترتیب قربانی_،*
  *✮_قربانی کا جانور اپنے ہاتھ سے ذبح کرے، اگر خود نہ کر سکے ہو تو دوسرے سے ذبح کرائیں، جانور پیاسا نہ ہو، قبلہ کی طرف منہ کرکے لیٹائے اور یہ آیات پڑھیں:-*
*←إِنِّى وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّذِى فَطَرَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ حَنِيفًا ۖ وَمَآ أَنَا۠ مِنَ ٱلْمُشْرِكِينَ  (6:79)*
*←قُلْ إِنَّ صَلَاتِى وَنُسُكِى وَمَحْيَاىَ وَمَمَاتِى لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٰلَمِينَ  (6:162)*
*←لَا شَرِيكَ لَهُۥ ۖ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا۠ أَوَّلُ ٱلْمُسْلِمِينَ  (6:163)*

*"_→(ترجمہ): میں نے متوجہ کیا اپنے منہ کو اس کی طرف جس نے بنایا آسمان و زمین سب سے یکسو ہو کر اور میں نہیں ہو شرک کرنے والوں میں سے، بے شک میری نماز اور میرا جینا اور مرنا اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے۔ جو پالنے والا سارے جہاں کا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور میں  اسی کا حکم کیا گیا ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔*

  *اللہم منگ ولک،*
 
*"_پھر بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کرے،*

*☞_قربانی کے بعد کی دعا،*

  *→ ذبح کرنے کے بعد یہ دعا پڑھیں:-*
 *◆←اللهم تقبله منی كماتقبلة من حبيبك محمد وخليلك إبراهيم عليهما السلام*

 *◆→(ترجمہ): اے اللہ میری طرف سے اس قربانی کو قبول فرما جس طرح تو نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے اور اپنے خلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام سے قبول کیا تھا_,*

*"◆◆→ نوٹ؛  اگر کسی اور کی طرف سے ذبح کر رہے ہوں تو منی کی بجائے لفظ من فلانین کہے یا فلانین کی بجائے اس کا نام لیں،*
  *®& مشکوٰۃ /1/128*

 *☞_قربانی کے بعد نماز کا ثبوت،*

  *✮→حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث مشکوٰۃ شریف باب الفضیۃ میں صحیح مسلم کی روایت سے منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سیاہ سینگوں والا مینڈھا ذبح فرمایا پھر یہ دعا فرمائی:-*
 *■←بسم الله اللهم تقبل من محمد و آل محمد ومن امة محمد*

  *📘_مسائل قربانی...،*
*"___ الحمدللہ پوسٹ مکمل ہوئی __________،*

┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪        
https://wa.me/7231077087
*👆🏻👆🏻 قربانی کا حصہ لینے کے لئے اس لنک پر میسج کریں ، کال بالکل نہ کریں ، ایک حصہ 1700 روپیہ رہے گا ، گوشت فقراء ومساکین میں تقسیم کیا جاےگا ،*    
┏─═┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄✪                         *✍ Haqq Ka Daayi ,*   
http://www.haqqkadaayi.com/
http://haqqkadaayi.blogspot.com
*👆🏻ہماری پچھلی سبھی پوسٹ ویپ سائٹ پر دیکھیں*
https://chat.whatsapp.com/DeZ80Gay7LWExbH7ceZOBF
*👆🏻 واٹس ایپ پر مکمل پوثٹ کے لئے لنک پر کلک کریں _,* 
https://chat.whatsapp.com/LV8KS9l627sKt8cJMIcdqC
*👆🏻 واٹس ایپ پر صرف اردو پوثٹ کے لئے لنک پر کلک کریں _,* 
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://www.youtube.com/c/HaqqKaDaayi01
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*                        
┣━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━┫
❂❂❂

Post a Comment

 
Top