⚂⚂⚂.
▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁
✮┣ l ﺑِﺴْـــﻢِﷲِﺍﻟـﺮَّﺣـْﻤـَﻦِﺍلرَّﺣـِﻴﻢ ┫✮
⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙
*■ امھات المومنین ■*
*⚂ حضرت ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی.⚂*
⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙
*❀__ سیدہ ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا _,"*
*★_ آپ کا نام ہند تھا، آپ کے والد کا نام ابو سفیان بن حرب اور والدہ کا نام صفیہ بنت ابی عاص تھا، یہ صفیہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی پھوپھی تھیں، بغض مورخوں نے آپ کا نام رملہ بھی لکھا ہے، آپ نبوت سے 17 سال پہلے پیدا ہوئیں_,"*
*★_ آپ کا پہلا نکاح عبید اللہ بن جحش سے ہوا، یہ عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ کا بھائی تھا، جو غزوہ احد میں شہید ہوئے، سیدہ ام حبیبہ اسلام کی ابتدا ہی میں مسلمان ہو گئی تھیں، اسی طرح آپ کا خاوند عبید اللہ بن جحش بھی مسلمان ہو گیا تھا _,"*
*★_ حبشہ کی طرف دوسری ہجرت کرنے والوں میں یہ میاں بیوی بھی شامل تھے، حبشہ میں ان کے ہاں ایک لڑکی پیدا ہوئی، اس کا نام حبیبہ رکھا گیا، اس نسبت سے آپ ام حبیبہ کہلائیں، یعنی یہ آپ کی کنیت تھی، آپ کا خاوند عبیداللہ کچھ دنوں بعد مرتد ہوگیا، اس نے عیسائی مذہب اختیار کر لیا، ام حبیبہ رضی اللہ عنہا برابر اسلام پر قائم رہیں _,*
*★_ سیدہ ام حبیبہ فرماتی ہیں :- عبیداللہ کے عیسائی ہونے سے پہلے میں نے اسے خواب میں نہایت بری بھیانک شکل میں دیکھا, میں بہت گھبرائی, صبح ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ عیسائی ہو چکا ہے میں نے اس امید پر اسے خواب سنایا کہ شاید وہ توبہ کر لے، لیکن اس نے کوئی توجہ نہ دی، یہاں تک کہ اسی حالت میں مر گیا، چند روز بعد میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی مجھے "یا ام المومنین" کہہ کر آواز دے رہا ہے, میں بہت گھبرائی, پھر جب میری عدت ختم ہوگئی تو یکایک مجھے نجاشی شاہ حبشہ کے ذریعے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کا پیغام ملا _," (طبقات ابن سعد - 8/97)*
[8/12, 6:54 AM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شاہ حبشہ نجاشی کو پیغام بھیجا، یہ پیغام ملنے پر نجاشی نے اپنی باندی ابرہہ کو سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کے پاس بھیجا اور آپ کا پیغام دیا، آپ یہ پیغام سن کر بہت خوش ہوئیں اور ہاتھ کے کنگن، پیروں کی پازیب اور انگوٹھی وغیرہ سب اتار کر ابرہہ کو دے دیں، شام کے وقت نجاشی نے حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ اور دوسرے مسلمانوں کو جمع کیا، پھر نکاح کا خطبہ پڑھا،*
*★_ اس خطبے کے الفاظ یہ تھے :- "تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں, میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے برگزیدہ بندے اور رسول برحق ہیں اور آپ وہی نبی ہیں جن کی عیسیٰ بن مریم علیہ السلام نے بشارت دی تھی, رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تحریر فرمایا ہے کہ میں آپ کا نکاح ام حبیبہ بنت ابی سفیان سے کر دوں، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے مطابق آپ کا نکاح ام حبیبہ سے کر دیا اور چار سو دینار مہر مقرر کیا _,"*
*★_ نکاح کے بعد لوگوں نے اٹھنے کا ارادہ کیا تو نجاشی نے کہا:- ابھی بیٹھیں! حضرات انبیا علیہ السلام کی سنت یہ ہے کہ نکاح کے بعد ولیمہ بھی ہونا چاہیے _,"*
*"_ اس طرح دعوت ولیمہ ہوئی, کھانے کے بعد یہ حضرات رخصت ہوئے، نجاشی نے اپنی خادمہ کے ذریعے مہر کی رقم ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کو بھیجوائی، یہ رقم نجاشی کی وہی باندی ابرہہ لے کر گئی، ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے اسے 50 دینار بطور انعام دیے، تو اس نے وہ دینار اور پہلے جو جو زیور آپ کی طرف سے اسے ملے تھے، وہ بھی انہیں واپس کر دیے اور بولی :-*
*"_ نجاشی نے مجھے ہدایت کی ہے کہ آپ سے کچھ نہ لوں اور آپ یقین کر لیں، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروکار بن چکی ہوں اور اللہ تعالی کے لیے دین اسلام کو قبول کر چکی ہوں اور آج بادشاہ نے اپنی بیگمات کو حکم دیا ہے کہ ان کے پاس جو خوشبو اور عطر ہو، اس میں سے ضرور آپ کے لیے ہدیہ بھیجیں _,"*
*★_ دوسرے روز ابرہہ بہت سا عود اور عنبر وغیرہ آپ کے پاس لائی، سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :- میں نے وہ عود اور عنبر سب رکھ لیا اور اپنے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لائ _,"*
[8/13, 6:30 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ جب ابرہہ یہ خوشبوئیں لائی تو اس نے ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے کہا:- میری ایک درخواست ہے کہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں میرا سلام عرض کر دیں اور میرے بارے میں بتا دیں کہ میں نے اسلام قبول کر چکی ہوں _,"*
*★_ ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :- جب تک میں مدینہ منورہ کے لئے روانہ نہ ہو گئی، ابرہہ برابر میرے پاس آتی رہی اور کہتی رہی- دیکھیئے میری درخواست بھول نہ جانا, چناچہ جب میں مدینہ منورہ پہنچی تو یہ تمام باتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سن کر مسکراتے رہے، آخر میں جب میں نے ابرہہ کا سلام اور پیغام پہنچایا تو آپ نے فرمایا :- علیھا السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ _,"*
*★_ اللہ تعالی نے سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کو سیرت کے ساتھ حسن صورت سے بھی نوازا تھا، آپ کو اسلام اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت محبت تھی، یہی وجہ تھی کہ خاوند کے مرد ہونے پر بھی آپ اسلام پر ڈٹی رہیں، اپنے خاوند کے عیسائی ہونے کی کوئی پرواہ نہیں کی _,"*
*★_ فتح مکہ سے پہلے حضرت ابو سفیان صلح کی مدت میں اضافے کے لئے مدینہ منورہ تشریف لائے۔ یعنی ابھی وہ مسلمان نہیں ہوئے تھے، ادھر یہ روانہ ہوئے، ادھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو خبر دی کہ ابوسفیان مکہ سے صلح کی مدت میں اضافے کے لیے آرہے ہیں، یہ صلح حدیبیہ کے مقام پر ہوئی تھی _,*
[8/14, 5:08 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ جب ابو سفیان مدینہ منورہ میں داخل ہوئے تو سب سے پہلے بیٹی سے ملنے کے لئے ان کے گھر آئے، اندر داخل ہونے کے بعد آپ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے بستر پر بیٹھنے لگے، تو ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے فوراً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر لپیٹ دیا_,"*
*★_ حضرت ابو سفیان دھک سے رہ گئے اور ناراض ہو کر بولے :- "یہ کیا بیٹی ! تم نے بستر کیوں لپیٹ دیا؟ تو نے بستر کو میرے قابل نہیں سمجھا, یا مجھے بستر کے قابل نہیں سمجھا _,"*
*"_ ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:- یہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر ہے، اس پر ایک مشرک نہیں بیٹھ سکتا جو شرک کی نجاست سے آلود ہو _,"*
*"_یہ سن کر حضرت ابو سفیان کو غصہ آگیا, بولے :- اللہ کی قسم ! تو میرے بعد شر میں مبتلا ہوگئی _,"*
*"_سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا:- میں شر میں نہیں بلکہ کفر کے اندھیرے سے نکل کر اسلام کے نور اور ہدایت کی روشنی میں داخل ہو گئی ہوں اور حیرت ہے کہ آپ قریش کے سردار ہو کر پتھروں کو پوجتے ہیں جو نہ سنتے ہیں نہ دیکھتے ہیں _,"*
*★_ ایک اور حدیث سے ان کی دین سے محبت کا اندازہ ہوتا ہے، وہ فرماتی ہیں :- "میں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جو شخص دن اور رات میں بارہ رکعت نماز نوافل ادا کرے, اس کے لئے جنت میں گھر بنایا جائے گا اور جب میں نے یہ سنا اس وقت سے ہمیشہ نوافل پڑھتی ہوں، کبھی ان کو ترک نہیں کیا_,"*
*★_ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہ نے 44 ہجری میں مدینہ منورہ میں وفات پائی، وہ ان کے بھائی حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی خلافت کا دور تھا، لیکن ایک روایت یہ بھی ہے کہ آپ کا انتقال سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد یعنی 59 ہجری میں ہوا، زیادہ درست بات 44 ہجری والی ہے، وفات کے وقت آپ کی عمر 73 سال تھی _,"*
*★_ وفات کے وقت سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو بلا کر کہا :- مجھ میں اور تم میں وہ تعلقات تھے جو آپس میں سوکنوں کے ہوتے ہیں، اللہ ان سب باتوں کو معاف فرمائے اور تم سے درگزر فرمائے _,*
*"_سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے فرمایا:- تم نے مجھے خوش کر دیا, اللہ تمہیں خوش رکھے_,"*
*"_ آپ نے اسی طرح سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو بلا کر فرمایا، آپ کے ہاں عبداللہ بن جحش سے دو بچے ہوئے، ایک عبداللہ دوسری حبیبہ، حبیبہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پرورش پائی تھی، اللہ کی ان پر کروڑوں رحمتیں نازل ہوں _,"*
*📓 امہات المؤمنین ، قدم بہ قدم _,145,* ┵━━━━━━❀━━━━━━━━━━━━┵
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕
✍
*❥ Haqq Ka Daayi ❥*
http://www.haqqkadaayi.com
*👆🏻 ہماری اگلی پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*
╰┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄╯
https://www.youtube.com/channel/UChdcsCkqrolEP5Fe8yWPFQg
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*
https://wa.me/message/YZZSDM5VFJ6IN1
*👆🏻 واٹس ایپ پر جڑنے کے لئے ہمیں میسج کریں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://groups.bip.ai/share/YtmpJwGnf7Bt25nr1VqSkyWDKZDcFtXF
*👆🏻Bip پر لنک سے جڑے بپ_,*
▉
Post a Comment