⚂⚂⚂.
▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁
✮┣ l ﺑِﺴْـــﻢِﷲِﺍﻟـﺮَّﺣـْﻤـَﻦِﺍلرَّﺣـِﻴﻢ ┫✮
⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙
*■ امھات المومنین ■*
*⚂ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا ⚂*
⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙
★ *پوسٹ–67_* ★
─━━━════●■●════━━━─
*❀_ ام المومنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نبوت کے اعلان سے پانچ سال پہلے پیدا ہوئیں، آپ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی بیٹی ہیں، آپ کی والدہ کا نام زینب بنت مظعون تھا، یہ مشہور صحابی حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں، خود بھی صحابیہ تھیں، سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کی بڑی بہن ہیں،*
*★_ آپ جوان ہوئیں تو آپ کا پہلا نکاح خنیس بن حذافہ رضی اللہ عنہ سے ہوا، دونوں نے اچھے میاں بیوی کی طرح زندگی بسر کی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ سب سے پہلے ایمان لانے والوں میں شامل ہیں، اس طرح سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا بھی ماں باپ کے ساتھ ہی مسلمان ہو گئی تھیں، آپ کے شوہر خنیس بن حذافہ رضی اللہ عنہ بھی مسلمان تھے، مطلب یہ ہے کہ جب حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے ہوش سنبھالا، اس وقت اسلام کا نور پھیلنے لگا تھا ،*
*★_ پھر اللہ تعالی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ہجرت کا حکم فرمایا، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے حکم ملنے ہجرت شروع کی، سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا اور آپ کے شوہر نے بھی مدینہ منورہ کی طرف ہجرت فرمائی،*
*★_ مدینہ منورہ میں ان کی زندگی خوشگوار گجر رہی تھی کہ 2 ہجری میں غزوہ بدر پیش آیا، حضرت خنیس رضی اللہ عنہ نے بھی غزوہ بدر میں شرکت کی، میدان جنگ میں بہادری کے جوہر دکھائے، اس جنگ میں انہیں گہرے زخم آئے، انہی زخموں سے انہوں نے شہادت پائی،*
*★_ بعض روایات میں ہے کہ انہوں نے غزوہ احد میں بھی شرکت کی تھی اور غزوہ احد میں جو زخم آئے تھے، شہادت ان سے ہوئی تھی_,*
[7/19, 6:47 AM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا بیوہ ہو گئیں تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ ان کے لئے فکرمند ہوگئے، وہ چاہتے تھے بیٹی کا نکاح کر دیں، انہیں دنوں آنحضرت صل وسلم کی بیٹی سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوگیا، یہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی زوجہ تھیں، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو ایک دن بہت غمگین دیکھ کر پوچھا :- بھائی عثمان ! کیوں غمگین ہیں ؟ انہوں نے فرمایا :- میرے غمگین ہونے کی وجہ یہ ہے کہ میرے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان سسرالی رشتہ تھا، وہ ختم ہوگیا ہے _,"*
*★_ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ بولے :- اگر آپ پسند کریں تو میں اپنی بیٹی حفصہ کی شادی آپ سے کرنے کے لئے تیار ہوں_,"*
*"_ انہوں نے جواب میں کہا :- میں اس معاملے پر غور کروں گا _،" یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :- اچھی بات ہے ! آپ غور کرکے مجھے بتا دیں _,"*
*"_ چند روز بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی تو معلوم ہوا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اس رشتے پر تیار نہیں، اب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ملے، آپ نے ان سے بھی یہی کہا :- اے ابو بکر ! اگر آپ پسند کریں تو میں اپنی بیٹی کا رشتہ آپ سے کرنے کے لئے تیار ہوں _,"*
*★_ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ان کی بات سن کر خاموش ہو گئے اور انہوں نے کوئی جواب نہ دیا، اس پر انہیں رنج محسوس ہوا، اس کے بعد خود آنحضرت صل وسلم نے خود سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کی خواہش ظاہر کی اور اس طرح ان کا نکاح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہو گیا_,"*
*★_ ایک روز حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی ملاقات حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو ابو بکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :- اے عمر ! چند دن پہلے تم نے مجھے اپنی بیٹی حفصہ سے نکاح کی پیشکش کی تھی اور میں تمہاری بات سن کر خاموش رہا تھا اور تمہیں میری خاموشی ناگوار گزری تھی، اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ میں کیوں خاموش رہا تھا، چند دن پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حفصہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کیا تھا اور میں آپ کے راز کو ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا، اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم حفصہ رضی اللہ عنہا سے نکاح نہ کرتے تو پھر میں اس کے لئے تیار تھا_," ( بخاری )*
*★_ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جو انکار کیا تھا، وہ اس وجہ سے تھا کہ ان دنوں ان کی خواہش آنحضرت صلی وسلم کی دوسری بیٹی سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہ سے نکاح کرنے کی تھی، ورنہ وہ انکار نہ کرتے، اس طرح حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کا نکاح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہو گیا، یہ نکاح 2 ہجری میں ہوا، ایک روایت 3 ہجری کی بھی ہے،*
[7/22, 8:38 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ نکاح کے بعد حفصہ رضی اللہ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں رہنے لگیں، آپ کی ازدواجی زندگی بہت خوشگوار تھی، آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی بیٹی تھیں، اس لئے مزاز میں قدر تیزی تھی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار انہیں رجعی طلاق (1 قسم کی ہلکی طلاق) دے دی لیکن دوسرے ہی دن جبرائیل علیہ السلام آگئے، انہوں نے اللہ کا یہ پیغام آپ کو پہنچایا :-*
*"_ اے اللہ کے رسول ! عمر پر شفقت فرماتے ہوئے حفصہ کو اپنے نکاح میں رکھیں، یہ بہت زیادہ روزے رکھنے والی ہیں، راتوں کو بہت نماز پڑھنے والی ہیں اور یہ جنت میں بھی آپ کی بیوی ہوں گی _,"*
*★_ چنانچہ اللہ کے حکم کے مطابق آپ نے طلاق واپس لے لی، مطلب یہ کہ اللہ تعالی کے نزدیک ان کا اتنا مرتبہ تھا _,*
*★_ آپ نے شعبان 45 ہجری میں وفات پائی، وہ زمانہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی خلافت کا تھا، گورنر مدینہ مروان بن حکم نے نماز جنازہ پڑھائی، آپ کے بھائی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور ان کے صاحبزادوں عاصم رحمۃ اللہ, سالم رحمتہ اللہ، عبداللہ رحمتہ اللہ اور حمزہ رحمۃ اللہ نے آپ کو قبر میں اتارا _,*
*★"_بعض روایات میں وفات 41 ہجری میں بھی آئی ہے، وفات کے وقت آپ کی عمر 63 سال کے قریب تھی، وفات کے وقت آپ نے اپنے بھائی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو بلا کر وصیت فرمائی، اس وصیت میں آپ نے اپنی زمین صدقہ کردی، یہ زمین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کی نگرانی میں دی تھی،*
*★_ آپ نے نہایت عالم فاضل اور علم و کمال کی مالک تھیں، آپ نے تقریبا 60 احادیث روایت کی ہیں، آپ کے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی، آپ بہت روزے دار اور راتوں کو جاگنے والی تھیں، یہاں تک کہ انتقال کے وقت بھی روزے سے تھیں، اللہ کی ان پر کروڑوں رحمتیں ہوں _,"*
*📓 امہات المؤمنین ، قدم بہ قدم,* ┵━━━━━━❀━━━━━━━━━━━━┵
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕
✍
*❥ Haqq Ka Daayi ❥*
http://www.haqqkadaayi.com
*👆🏻 ہماری اگلی پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*
╰┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄╯
https://www.youtube.com/channel/UChdcsCkqrolEP5Fe8yWPFQg
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*
https://wa.me/message/YZZSDM5VFJ6IN1
*👆🏻 واٹس ایپ پر جڑنے کے لئے ہمیں میسج کریں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://groups.bip.ai/share/YtmpJwGnf7Bt25nr1VqSkyWDKZDcFtXF
*👆🏻Bip پر لنک سے جڑے بپ_,*
▉
Post a Comment