0
⚂⚂⚂.
        ▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁
     ✮┣ l ﺑِﺴْـــﻢِﷲِﺍﻟـﺮَّﺣـْﻤـَﻦِﺍلرَّﺣـِﻴﻢ ┫✮
    ⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙
                   *■ امھات المومنین ■*
          *⚂ حضرت صفیہ بنت حیی رضی .⚂* 
  ⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙                   *❀_ ام المومنین سیدہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا_,*

*★_ آپ کا نام زینب تھا، غزوہ خیبر کے موقع پر آپ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حصے میں آئیں تھیں، عرب میں مال غنیمت کے طور پر جو حصہ حکمران یا بادشاہ کو ملتا تھا، اسے صفیہ کہتے تھے، اس لیے آپ بھی صفیہ کے نام سے مشہور ہوئیں _,"*

*★_ آپ کے والد کا نام حیی بن اخطب تھا، یہ بنو نضیر کا سردار تھا، ماں کا نام فرہ تھا، سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح سلام بن مشکم سے ہوا تھا، سلام نے آپ کو طلاق دے دی تو دوسرا نکاح کنانہ بن حقیقت سے ہوا، یہ کنانہ خیبر کے سردار کا بھتیجا تھا، کنانہ خیبر کی لڑائی میں مارا گیا، سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کے باپ اور بھائی بھی اس جنگ میں مارے گئے، خود بھی گرفتار ہوئیں،*

*★_ پہلے دو خاوند سے آپ کے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو آزاد کر کے نکاح کر لیا، تین دن تک ولیمہ کیا اور یہی آپ کا مہر قرار پایا _,"*

*★_ ولیمہ عجب شان سے ہوا، چمڑے کا ایک دستر خوان بچھا دیا گیا، آپ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے فرمایا:- اعلان کردو کہ جس کے پاس جو کچھ ہے, لے آئے_," چنانچہ کوئی کھجور لے آیا، کوئی پنیر اور کوئی ستو اور گھی لایا، اس طرح بہت سی چیزیں دسترخوان پر جمع ہو گئیں، سب نے مل کر یہ ولیمہ نوش کیا، اس ولیمے میں گوشت اور روٹی کچھ نہیں تھا، یہ ولیمہ صہبا کے مقام پر ہوا،* 

*★_ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم صہبا کے مقام سے روانہ ہوئے تو آپ صلی اللہ وسلم نے خود سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کو اونٹ پر سوار کرایا، اپنی عبا سے ان پر پردہ کیا، یہ اس بات کا اعلان تھا کہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا ام المومنین ہیں _,"*

[8/16, 6:17 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا آپ کی زوجیت میں آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے چہرے پر ایک نشان دیکھا، آپ نے پوچھا :-  صفیہ ! یہ نشان کیسا ہے _,"  سیدہ نے بتایا:- ایک دن میں نے خواب دیکھا کہ چاند میری گود میں آکر گرا ہے, یہ خواب میں نے اپنے شوہر کو سنایا تو اس نے زور سے میرے منہ پر ایک تھپڑ مارا اور کہا:- تو یثرب کے بادشاہ کی تمنا کرتی ہے _,"*

*★_ یہ اشارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف تھا، صفیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:-  خیبر کی لڑائی کے بعد جب میں گرفتار ہوگئی اور مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا گیا تو اس وقت آپ سے زیادہ نا پسندیدہ انسان میرے نزدیک کوئی نہیں تھا، کیونکہ میرا باپ خاوند اور دوسرے رشتہ دار قتل ہو چکے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:-  تمہاری قوم نے ہمارے ساتھ یہ یہ کیا ہے _,"* 
*"_ آپ فرماتی ہیں :- جب میں آپ کے پاس سے اٹھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ محبوب مجھے کوئی نہیں تھا _,"* 

*★_ آپ فرماتی ہیں:-  میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسن اخلاق کا مجسمہ کوئی اور نہیں دیکھا، آپ رات کے وقت خیبر سے ایک اونٹنی پر سوار ہوئے، اس وقت مجھے اونگھ آ رہی تھی، آپ مجھے بار بار جگاتے کہ کہیں میں اونٹ سے گر نہ جاؤں، آپ فرماتے:- اے بنت حیی ! تھوڑی دیر انتظار کرو, یہاں تک کہ ہم صہبا پہنچ جائیں _,"* 

*★_ آپ جب خیبر سے مدینہ منورہ آئیں تو حارث بن نعمان کے مکان پر اتاری گئیں، آپ کے حسن و جمال کی شہرت سن کر انصار کی عورتیں آپ کو دیکھنے کے لیے آئیں _,"*
[8/17, 6:25 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ آپ چند احادیث کے راوی ہیں، دوسری ازواج کی طرح آپ کا گھر بھی علم کا مرکز تھا، عورتیں آپ کے پاس مسائل معلوم کرنے کے لیے آیا کرتی تھیں، دوسرے شہروں سے بھی مسائل پوچھنے کے لیے آتی تھیں، آپ نہایت عقل مند تھیں، عالمہ اور فاضلہ تھیں،  بردباری تو آپ میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی، آپ میں برداشت کا بھی بہت مادہ تھا _,"*

*★_ خیبر کی لڑائی کے بعد جب آپ اپنی بہن کے ساتھ گرفتار ہو کر آ رہی تھیں، تو آپ کی بہن یہودیوں کی لاشوں کو دیکھ کر چیخ اٹھتی تھیں، لیکن آپ ان کی طرح بالکل نہیں چیخیں، یہاں تک کہ اپنے شوہر کی لاش کو دیکھ کر بھی صبر سے کام لیا _,"*

*★_  آپ کی ایک خادمہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس گئی، اس نے آپ سے کہا:- "_سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا میں ابھی تک یہودیت کا اثر باقی ہے, وہ یوم سبت کو اچھا سمجھتی ہیں اور یہودیوں کے ساتھ صلہ رحمی کرتی ہیں _,"*
*"_ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے تحقیق کے لیے ایک شخص کو بھیجا, سیدہ صفیہ نے انہیں بتایا:- "جب سے اللہ تعالی نے ہمیں جمعے کا دن عطا فرمایا ہے، میں یوم سبت کو بالکل اچھا نہیں سمجھتی،  البتہ میں یہودیوں کے ساتھ صلہ رحمی کرتی ہوں، کیونکہ وہ میرے رشتےدار ہیں _,"* 

*★_ اس کے بعد آپ نے اس خادمہ کو بلا کر پوچھا :- تو نے عمر سے میری شکایت کس کے اکسانے پر کی_," اس نے جواب دیا:-  شیطان کے اکسانے پر _,"*
*"_ آپ یہ سن کر پہلے تو خاموش رہیں, پھر فرمایا:- "جاؤ ! تم آزاد ہو _,"*
[8/18, 6:42 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت محبت کرتی تھیں، جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی  طبیعت ناساز ہوئی تو آپ نے نہایت حسرت سے کہا:- کاش ! آپ کی بیماری مجھے لگ جاتی_,"* 
*"_ اس پر تمام ازواج نے آپ کی طرف دیکھا, تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- "صفیہ سچ کہہ رہی ہیں _,"* 

*★_ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی آپ سے بہت محبت تھی، آپ ہر موقع پر آپ کی دلجوئی فرماتے تھے، ایک سفر میں حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کا اونٹ بیمار ہوگیا، اس سفر میں دوسری ازواج مطہرات بھی ساتھ تھیں،  ایک صحابیہ  کے پاس دو اونٹ تھے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:- "تم صفیہ کو ایک اونٹ دے دو _," انہوں نے نہ دیا, تو آپ دو ماہ تک ان صحابیہ سے ناراض رہے _,"* 

*★_ حج کے سفر میں ازواج مطہرات بھی آپ کے ساتھ تھیں،  راستے میں ایک جگہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کا اونٹ بیٹھ گیا، اس طرح آپ سب سے پیچھے رہ گئیں اور رونے لگیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پتہ چلا تو آپ کے پاس تشریف لائے،  اپنی چادر مبارک سے آپ کے آنسوں پونچھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم آنسوں پونچھتے جاتے تھے اور آپ اور زیادہ روئے جاتی تھیں،*
*"_فرماتی تھیں:- " نبی صلی اللہ علیہ وسلم مجھے رونے سے منع فرماتے رہے لیکن جب میرا رونا بند نہ ہوا، تب آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ذرا سختی سے منع فرمایا _,"*

*★_ آپ چونکہ یہودیوں کے سردار کی بیٹی تھیں، اس لیے شروع ہی سے اپنے چاروں طرف دولت کے انبار دیکھے تھے، اللہ تعالی نے آپ کی طبیعت میں فیاضی عطا فرمائی تھی، جب آپ ام المومنین بن کر مدینہ منورہ میں آئیں، تو آپ کے پاس سونے کے زیورات تھے، آپ نے ان میں سے کچھ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اور کچھ دوسری عورتوں کو دے دیے _,"*
[8/19, 5:11 PM] Haqq Ka Daayi Official: *★_ ایک رمضان المبارک میں جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف میں تھے کہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا آپ سے ملنے کے لیے مسجد میں آئیں، سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا نے کچھ دیر تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی، پھر اٹھ کر جانے لگیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں رخصت کرنے دروازے تک تشریف لائے، یہاں تک کہ آپ مسجد کے دروازے تک آ گئے، ایسے میں انصار کے دو آدمی پاس سے گزرے، انہوں نے آپ کو سلام کیا، آپ نے ان سے فرمایا:- "_ ذرا ٹھہرو اور جان لو یہ میری بیوی صفیہ بنت حیی ہے _,"( مطلب یہ کہ کہیں اور نہ سمجھ لینا کہ پیغمبر رات کی تاریکی میں معلوم نہیں کس عورت کے ساتھ ٹھہرے ہیں) _,"*

*★_ ان دونوں نے عرض کیا:- "_ اے اللہ کے رسول ! ہم اور بھلا آپ کے بارے میں ایسا خیال کریں گے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا:- "_شیطان انسان کے اندر خون کی طرح دوڑتا ہے, مجھے ڈر ہوا کہیں وہ تم دونوں کے دلوں میں کوئی ایسی بات نہ ڈال دے, اسی لیے میں نے وضاحت کر دی _,"*

*★_ جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو بلوائیوں نے گھیر لیا تو اس زمانے میں سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا نے آپ کی بہت مدد کی تھی، ان ظالموں نے کھانا اور پانی بند کر دیا تھا، یعنی باہر سے کوئی چیز اندر نہیں جانے دیتے تھے، اس حالت میں سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کھچر پر سوار ہو کر آپ کی طرف روانہ ہوئیں، آپ کے غلام کنانہ آپ کے ساتھ تھے، بلوائیوں میں سے مالک اشتر آپ کے راستے میں آگیا اور آپ کے کھچر کے منہ پر مارنے لگا، اس طرح آپ مجبوراً واپس لوٹ گئیں، پھر آپ نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے ذریعے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو کھانا اور پانی پہنچایا _,"*

*★_ آپ بہت سلیقہ شعار تھیں،  آپ کھانا بہت عمدہ پکاتی تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جب دوسری ازواج مطہرات کے ہاں باری ہوتی تھی تو کھانا پکا کر اس گھر میں بھی بھیجا کرتی تھیں_,* 

*★_ آپ نے رمضان المبارک 50 ہجری میں وفات پائی، جنت البقیع میں دفن ہوئیں، اس وقت آپ کی عمر ساٹھ سال تھی، اللہ کی ان پر کروڑوں رحمتیں نازل ہوں، آمین ,*
   
*📓 امہات المؤمنین ، قدم بہ قدم _,150,* ┵━━━━━━❀━━━━━━━━━━━━┵
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕 
                    ✍
         *❥ Haqq Ka Daayi ❥*
http://www.haqqkadaayi.com
*👆🏻 ہماری اگلی پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,* 
          ╰┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄╯
https://www.youtube.com/channel/UChdcsCkqrolEP5Fe8yWPFQg
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*
https://wa.me/message/YZZSDM5VFJ6IN1
*👆🏻 واٹس ایپ پر جڑنے کے لئے ہمیں میسج کریں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://groups.bip.ai/share/YtmpJwGnf7Bt25nr1VqSkyWDKZDcFtXF
*👆🏻Bip پر لنک سے جڑے بپ_,*

Post a Comment

 
Top