0
⚂⚂⚂.
        ▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁
     ✮┣ l ﺑِﺴْـــﻢِﷲِﺍﻟـﺮَّﺣـْﻤـَﻦِﺍلرَّﺣـِﻴﻢ ┫✮
    ⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙
                   *■ امھات المومنین ■*
        *⚂ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا ⚂* 
  ⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙                  : *★_سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا_,*

*★_ آپ کا نام سودہ رضی اللہ عنہا تھا، آپ قبیلہ عامر بن موسیٰ سے تھیں، یہ قریش کا ایک مشہور قبیلہ تھا، والد کا نام زمعہ بن قیس تھا، آپ کی والدہ کا نام شموس بنت قیس تھا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے آپ کا نکاح سکران بن عمرو رضی اللہ عنہ سے ہوا، سکران آپ کے باپ کے چچا زاد بھائی تھے،* 

*★_ آپ اسلام کے ابتدائی دنوں ہی میں مسلمان ہو گئیں تھیں،  آپ کے شوہر نے بھی اسلام قبول کر لیا تھا، حبشہ کی طرف پہلی ہجرت کے وقت بھی دونوں میاں بیوی مکہ مکرمہ ہی میں رہے اور کفار کی سختیاں برداشت کرتے رہے، جب مشرکین کا ظلم انتہا کو پہنچ گیا تو مہاجرین کی ایک بہت بڑی تعداد حبشہ کی طرف ہجرت کے لئے تیار ہو گئی، ان کے ساتھ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا اور ان کے خاوند سکران رضی اللہ عنہ نے بھی ہجرت کی، کئی برس بعد جب یہ واپس لوٹے تو سکران رضی اللہ عنہ کا مکہ مکرمہ میں انتقال ہو گیا، ان کے انتقال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کر لیا،*

*★_  ایک روایت کے مطابق سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت غمگین رہتے تھے، کیونکہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا آپ کی بہت غم خوار تھیں،  آپ کو اس قدر غمزدہ دیکھ کر حضرت عثمان بھی مظعون رضی اللہ عنہ کی زوجہ حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہ نے آپ سے عرض کیا :-  اے اللہ کے رسول ! آپ کو ایک ہمدرد ساتھی کی ضرورت ہے ؟ جواب میں آپ نے فرمایا:-  ہاں !",  آپ کی مرضی معلوم کرکے خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئیں، انہوں نے وہاں جا کر ان سے کہا :-  اللہ تعالی نے آپ پر خیر و برکت کے دروازے کھول دیے ہیں_,"*
*"_ انہوں نے پوچھا :- وہ کیسے ؟ خولہ رضی اللہ عنہا بولیں، "_ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کی طرف بھیجا ہے تاکہ میں آپ کی طرف سے شادی کا پیغام دوں _,"*
*"_ یہ سنتے ہی حضرت سودہ رضی اللہ عنہ نے کہا:-  مجھے منظور ہے لیکن آپ میرے والد سے پوچھ لیں_,"* 

*★_ اب خولہ رضی اللہ عنہا ان کے والد کے پاس گئیں، وہ بہت بوڑھے ہو چکے تھے، انہوں نے سلام کیا تو وہ بولے :-  کون ہے ؟ انہوں نے اپنا نام بتایا  تو وہ بولے :-  خوش آمدید ! کہوں کیسے آئی ہو ؟ حضرت خولہ رضی اللہ عنہ نے کہا :- محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کی بیٹی کے لئے شادی کا پیغام دیا ہے _,"*
*"_ یہ سن کر بوڑھے باپ نے کہا :- ہاں ! محمد بہت کریم ہیں, تمہاری سہیلی کیا کہتی ہے _,"  خولہ بولیں :-  انہیں یہ رشتہ منظور ہے _, " باپ نے کہا :- تب پھر مجھے بھی منظور ہے_,"*
 *"_ اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خود وہاں تشریف لے گئے، سیدہ سودہ رضی اللہ عنہ کے والد نے نکاح پڑھایا، 400 درہم مہر مقرر ہوا _,"*

 *★_ 10 ہجری میں سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج فرمایا، اس موقعے پر سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا آپ کے ساتھ تھیں، آپ بھاری جسم کی تھیں، تیز نہیں چل سکتی تھیں، اس لئے آپ سے اجازت لی کہ مزدلفہ پہلے روانہ ہو جائیں،  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی، اس طرح آپ رضی اللہ عنہا لوگوں سے پہلے مزدلفہ کی طرف روانہ ہو گئیں،*

*★_ ایک روز ازواج مطہرات  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھی تھیں، آپ سے پوچھا گیا :- اللہ کے رسول ! ہم میں سے پہلے کون فوت ہو گا ؟ آپ نے جواب میں فرمایا :- جس کے ہاتھ سب سے لمبے ہوں گے _,"*
*"_ انہوں نے ان الفاظ کا ظاہری مطلب سمجھا اور آپس میں بازو ماپنے لگیں، تو سب سے بڑا اور لمبا ہاتھ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کا تھا، لیکن جب سب سے پہلے حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا کا انتقال ہوا،  تو اس وقت معلوم ہوا کہ ہاتھ کی لمبائی سے آپ کا یہ مطلب تھا کہ جو سب سے زیادہ سخی ہے،  اس کا انتقال سب سے پہلے ہوگا _,"*

*★_ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے 22 ہجری میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں وفات پائی، سیدہ سودہ رضی اللہ عنہ کا حضرت سکران رضی اللہ عنہ سے ایک بیٹا پیدا ہوا تھا، ان کا نام عبدالرحمان رضی اللہ عنہ تھا،  انہوں نے جنگ جلولا میں شہادت پائی،  نبی کریم صلی اللہ وسلم سے آپ کے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی،*

*★_ احادیث کی کتابوں میں آپ سے صرف پانچ احادیث روایت کی گئی ہیں، آپ بلند اخلاق تھیں، اطاعت اور فرماں برداری ان میں کوٹ کوٹ کر بھری تھیں،  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج مطہرات کو وصیت فرمائی تھی کہ میرے بعد گھر میں بیٹھنا،  سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے اس فرمان پر اس قدر سختی سے عمل کیا کہ پھر کبھی حج کے لیے بھی نہیں گئیں، فرمایا کرتی تھیں :- "_ میں حج اور عمرہ دونوں کر چکی ہوں، اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق گھر میں بیٹھوں گی_,"*

 *★_ آپ بہت سخی تھیں،  سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے بعد آپ باقی ازواج سے زیادہ سخی تھیں،  مال اور دولت سے انہیں بالکل محبت نہیں تھی، جو آتا اللہ کے راستے میں خرچ کردیتی تھیں،*

*★_ ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کی خدمت میں درہموں سے بھری ایک تھیلی بھیجی،  آپ نے تھیلی لانے والے سے پوچھا :- اس میں کیا ہے ؟ اس نے بتایا کہ درہم ہیں,  آپ نے وہ تمام درہم اسی وقت تقسیم کردیئے_,*

*★_ آپ کی طبیعت میں مزاح بھی تھا، کبھی کبھی آپ کی باتوں سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا پڑتے،  ایک روز کہنے لگیں :-  کل رات میں نے آپ کے ساتھ نماز پڑھی تھی، آپ نے اس قدر دیر تک رکوع کیا کہ مجھے نکسیر پھوٹنے کا شبہ ہو گیا، میں دیر تک ناک پکڑے رہی _," یہ سن کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسکرانے لگے،*

*★_ آپ ذرا عمر رسیدہ ہو گئیں تو آپ کو خوف محسوس ہوا، کہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم  انہیں طلاق نہ دے دیں، اس خوف کی بنا پر آپ نے عرض کیا :-  اے اللہ کے رسول ! آپ مجھے طلاق نہ دیں، میں اپنی باری عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو دیتی ہوں_," چنانچہ آپ نے اپنی باری سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو دے دی،  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی یہ بات منظور کر لی،*

*★_ آپ بہت عبادت گزار تھیں،  آپ کے حالات کتابوں میں زیادہ نہیں ملتے،  اللہ کی آپ پر کروڑوں رحمتیں ہوں _,*                

*📓 امہات المؤمنین ، قدم بہ قدم ,* ┵━━━━━━❀━━━━━━━━━━━━┵
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕 
                    ✍
         *❥ Haqq Ka Daayi ❥*
http://www.haqqkadaayi.com
*👆🏻 ہماری اگلی پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,* 
          ╰┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄┅┄╯
https://www.youtube.com/channel/UChdcsCkqrolEP5Fe8yWPFQg
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*
https://wa.me/message/YZZSDM5VFJ6IN1
*👆🏻 واٹس ایپ پر جڑنے کے لئے ہمیں میسج کریں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://groups.bip.ai/share/YtmpJwGnf7Bt25nr1VqSkyWDKZDcFtXF
*👆🏻Bip پر لنک سے جڑے بپ_,*

Post a Comment

 
Top